نماز قصر کتنے میل کے بعد ھے
جواب
واضح رہے قصر نماز اس وقت پڑھی جائے گی جب کوئی شخص اپنے شہر یا بستی سے باہر 48 میل (سوا ستتر کلومیٹر) یا اس سے زیادہ مسافت کے سفر کے ارادہ سے نکلے، اور اس شخص کا ارادہ کسی ایک جگہ میں پندرہ دن سے کم قیام کا ہو، بشرطیکہ جہاں قیام کر رہا ہے وہ جگہ مسافر کا وطنِ اصلی یا پہلے سے وطنِ اقامت نہ ہو، تو یہ شخص قصر پڑھے گا۔
قصر کا مطلب یہ ہےکہ ہر چار رکعت والی فرض دو پڑھے گا، مغرب کی نماز حسب سابق تین رکعت ہی پڑھی جائے گی، سنتوں کا حکم دورانِ قصر یہ ہے کہ فجر کی سنتیں بہرحال پڑھنی ہوں گی۔ اس کے علاوہ باقی نمازوں کی مؤکدہ سنتیں نہ پڑھنے کا اختیار ہوگا، البتہ سفر جاری نہ ہو تو پڑھنا افضل ہے۔ نیز وتر کی نماز بھی واجب رہے گی۔
صحيح مسلم (2 / 143):
" عن ابن عباس قال: إن الله فرض الصلاة على لسان نبيكم صلى الله عليه وسلم على المسافر ركعتين، وعلى المقيم أربعاً، وفى الخوف ركعةً".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200909
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن