رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ : تم میں سے بہترین وہ ہیں جو اپنے گھروالوں کے ساتھ اچھے ہوں، اور میں تمہاری نسبت اپنے گھروالوں کے ساتھ سب سے اچھا ہوں۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿ وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ فَإِنْ كَرِهْتُمُوهُنَّ فَعَسَى أَنْ تَكْرَهُوا شَيْئًا وَيَجْعَلَ اللَّهُ فِيهِ خَيْرًا كَثِيرًا﴾ [النساء: 19]
ترجمہ: اور ان عورتوں کے ساتھ خوبی کے ساتھ گزران کرو، اور اگر وہ تم کو ناپسند ہوں تو ممکن ہے کہ تم ایک شے کو ناپسند کرو اور اللہ تعالیٰ اس کے اندر کوئی بڑی منفعت رکھ دے۔"
(ازبیان القرآن)
حدیثِ مبارک میں ہے:
"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «أكمل المؤمنين إيماناً أحسنهم خلقاً، وخياركم خياركم لنسائهم» . رواه الترمذي".
(مشکاة المصابیح، 2/282، باب عشرة النساء، ط: قدیمي)
ترجمہ: رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: مؤمنین میں سے کامل ترین ایمان اس شخص کا ہے جو ان میں سے بہت زیادہ خوش اخلاق ہو، اور تم میں بہتر وہ شخص ہے جو اپنی عورتوں کے حق میں بہتر ہے۔
(مظاہر حق، 3/370، ط: دارالاشاعت)
ایک اور حدیثِ مبارک میں ہے:
"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «خيركم خيركم لأهله وأنا خيركم لأهلي".
(مشکاة المصابیح، 2/281، باب عشرة النساء، ط: قدیمي)
ترجمہ:رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا: تم میں بہترین شخص وہ ہے جو اپنے اہل (بیوی، بچوں، اقرباء اور خدمت گزاروں) کے حق میں بہترین ہو، اور میں اپنے اہل کے حق میں تم میں بہترین ہوں۔
(مظاہر حق، 3/365، ط: دارالاشاعت)
حضرت ابوقیس مولا عمرو فرماتے ہیں کہ مجھے عبداللہ بن عمرو رضہ نے حضرت ام سلمہ رضہ کی طرف بھیجا کہ ان سے سوال کرو کہ حضور صہ روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لیتے تھے ؟پس اگر کہے کہ نہیں تو کہنا عائشہ صدیقہ رضہ تو لوگوں کو بتا رہی ہیں کہ حضور صہ بوسہ لیتے تھے جب روزے کی حالت میں ہوتے تھے تو حضرت ام سلمہ نے جواب دیا شاید کے حضور صہ عائشہ سے محبت کی وجہ سے اپنے آپ کو قابو میں نہیں رکھ سکتے تھے لیکن مجھے کبھی ایسی حالت میں بوسہ دیا تو ایسا نہیں ہوا.
)مسند احمد 6=296=317 وسندہ جیدہ)
حضرت عائشہ رضہ فرماتی ہیں کہ حضور صہ مجھے (گوشت والی)ھڈی دیتے تھے تو میں اس کو کاٹ کر کہاتی تھی پھر آپ اس کو لیتے تھے اور پھر اس کو گہما کر اس جگہ اپنا منہ مبارک رکھتے تھے جہان میرا منہ لگا ہوا ہوتا تھا.
(مسلم 300فی البیض)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے جب عائشہ رضہ کا ذکر کیا تو فرمایا خلیلۃ رسول اللہ یعنی حضرت عائشہ حضور صہ کی محبوب تہیں.
(سیر اعلام النبلاء 2=177)
بقلم مولانا عبدالوھاب دیوبندی