سوال کی تفصیل:
سپریم کورٹ نے چائلڈپورنوگرافی کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلے میں کہا ہے کہ بچوں کی غیراخلاقی ویڈیوز پھیلانے والے ملزم ضمانت کے مستحق نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے چائلڈپورنوگرافی کیس میں ملزم عمر خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ جاری کردیا ، سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے فیصلہ تحریر کیا۔
فیصلے میں سپریم کورٹ نے ملزم عمر خان کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا بچوں کی غیراخلاقی ویڈیوز پھیلانے والے ملزم ضمانت کے مستحق نہیں اور ٹرائل کورٹ کو کیس کا جلد فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ چائلڈپورنوگرافی بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کی بڑی وجہ ہے، چائلڈ پورنوگرافی معاشرے کا بڑا ناسور اور تباہی کا باعث بنتی جا رہی ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ بچوں کے مستقبل اور اخلاقیات کیلئے چائلڈ پورنوگرافی سنگین خطرہ ہے، چائلڈ پورنوگرافی کے بڑھتے خطرے کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا، چائلڈ پورنوگرافی ویڈیوز پھیلانا معاشرے کو کھوکھلا کرنے کا جرم ہے۔
ملزم کے وکیل کی یہ دلیل قابل قبول نہیں کہ کوئی متاثرہ فریق سامنے نہیں آیا، ملزم عمر خان پر کیس بچوں کی گندی ویڈیو پھیلانے کا ہے بنانے کا نہیں۔
خیال رہے ملزم عمر خان کی شکایت براہ راست فیس بُک انتظامیہ کی جانب سے کی گئی تھی جبکہ ملزم عمر خان کیخلاف ایف آئی اے ایبٹ آباد نے مقدمہ درج کر رکھا ہے
١ آدمی بچوں کی جنسی تصویریں اور فلمیں پھیلاتا ہے اور اس کا وکیل اسے سزا جیل سے بچاتا ہے. سوال یہ ہے ک یہا اس کیس مے وکیل کی فیس حلال ہے یا حرام ؟
لجواب باسمہ تعالیٰ۔۔۔۔۔
شریعت کی روسے اگر کوئی وکیل ایسا کیس لڑوائے جس میں مدعی کو حقیقتا اپنا حق دلوائے یا حق کیلئے لڑے یا حق کا ساتھ دیں یا حق ہمیشہ کا ساتھ دینے والا ہوں تو ایسی وکالت پر ملنے والی رقم شرعا حلال ومباح ہیں اور اس کا استعمال وکیل کیلئے درست و جائز ہے۔۔
اور اگر کوئی وکیل ایسا کیس لڑوائے جس میں مجرم کو بچانا ہوں یا کسی کا جھوٹا کیس ہوں یا کسی شخص کو پھنسانا ہوں یا کوئی وکیل ایسا کیس لڑے جس پر شریعت میں کوئی سزا مقرر ہوں تو ایسے کیسوں پر ملنے والی رقم شرعا حلال نہیں اور نا ہی اس کا استعمال درست ہے۔کیونکہ یہ تعاون علی المعصیت ہے اور تعاون علی المعصیت پر ملنے والی رقم شرعا حلال نہیں ہوتی۔۔۔
واللہ اعلم بالصواب